حضرت استاد امام عظم حضرت امام ابراھیم نخعی مقام ومرتبہ کے بارے میں کچھ بتایئے؟
جواب۴۰ :
آپ کا پورا نام ابو عمران ابراھیم ابن یذید ابن قیس بن اسود ہے ۔آپ کا شمار کوفہ کے ممتاز فقہا ء میں ہوتا تھا آپ نے حضرت علقمہ ، حضرت مروق ، حضرت اسود ، حضرت قاضٰ شریح ،حضرت ھمام بن حارث رحمھم اللہ تعالیٰ اور دیگر تابین کی ایک جماعت سے حدیث کی روایت کی، بچپن میں آپ کو ام المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی زیارت کا شرف بھی حاصل
ہے ۔حضرت امام احمد بن عبداللہ اھجلی۲۶۱ھج فرماتے ہیں ۔ آپ نے کسی صحابئی رسول سے کوئی حدیث روایت نہیں کی حالانکہ آپ نے صحابہ کرام کی ایک جماعت کا زمانہ بھی پایا اور حضر ت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی زیارت بھی کی ہے ۔حضرت سعید بن جبیر استفتاء (فتویٰ پوچھنے )کے سلسلے میں اپنے پاس آنے والوں سے کہتے ۔ اتستفتونی فیکم ابراھیم ، کیا تم مجھ سے فتویٰ پوچھتے ہو جبکہ تم میں ابراھیم موجود ہیں ( امام ابو حنیفہ امام ائمہ فی الحدیث صفہ ۴۸۳ )آخر میں۔
امام شعیب بن جحاب بصری تابعی کہتےہیں کہ جس رات حضرت ابراھیم نخعی کو دفن کیا گیا میں تدفین کرنے والوں میں شامل تھا امام شعبی نے ہم سے پوچھا ! کیا تم نے اپنے ساتھی کو دفن کر دیا ہے؟ میں نے کہا ہاں اس پر انہوںنے فرمایا ! کہ ابراھیم نخعی نے اپنے پیچھے اپنے سے بڑھ کر کسی عالم یا فقیہ کو نہیں چھوڑا میں نے کہا ! حسن بصری اور ابن سیرین کو بھی نہیں ؟ انہوں نے کہا ! ہاں ! نہ اہل بصرہ میں ، نہ اہل کوفہ میں اور نہ ہی اہل حجاز میں ان جیسا کوئی موجود ہے ایک روایت کے مطابق انہوں نے فرمایا ! نہ اہل شام میں " حوالہ ۔ اوپر۔ امام ابو حنیفہ امام الائمہ فی الحدیث صفہ ۴۸۳ ۔
0 comments: